ایک گروپ میں پوسٹ دیکی جس میں ایک خاتون دیگر خواتین سے پوچھ رہی ہیں کہ اپنے اپنے ڈریس ( عید کے جوڑے ) کا رنگ بتائیں ، تا کہ وہ دیکھ سکیں کہ کِس کِس کے رنگ میچ کر رہے ہیں
عورتیں ایک ایسی مخلوق ہیں جو کسی حال میں خوش نہیں ہوتیں ، انکی خواہش ہوتی ہے کہ وہ ایک دوسرے سے میچنگ والے کپڑے پہنیں ، لیکن ساتھ ہی یہ خواہش بھی ہوتی ہے کہ کوئی اِن جیسا جوڑا کپڑوں کا نہ پہن لے ،، کبھی دو مرد اگر ایک پارٹی میں ایک جیسے کپڑے پہنے ہوئے ہوں تو وہ عموماً ایک دوسرے کو دیکھ کر مُسکُرا دیتے ہیں اور کبھی کبھار سلام دُعا اور اچھے دوست بھی بن جاتے ہیں.
لیکن اگر ایک خاتون دوسری خاتون کو اپنے جیسا جوڑا پہنے دیکھ لے تو اُسکے پاؤں تلے سے زمین نکل جاتی ہے ، اور نارملی وہ ایک دوسرے کی دُشمن بن جاتی ہیں ، یہ دیکھو ، ہر جگہ میری نقل کر کے چلی آتی ہے ( وغیرہ وغیرہ )
خاص طور پر اگر کسی خواجہ سرا کو اپنے سے میچ کرتا ہوا جوڑا پہنے ہوئے دیکھ لیں تو یہ تو شرم کے مارے زمین میں ہی دھنس جاتی ہیں ، وہ تو بے شرمی زندہ باد کہ ، آئندہ وہ جوڑا چھوڑ کر نیا جورا خرید لیتی ہیں ، ( ظاہر ہے خریداری تو ہر عید، ہر شادی ،، ہر بارات ، ہر ولیمے ، ہر منگنی ، ہر مہندی ہر سالگرہ اور وغیرہ وغیرہ موقع پر کرنی ان کا فرض سمجھو ، اور ایک جوڑا جب پہن لیا تو دوبارہ اُسکو پہننا ایسا سمجھتی ہیں جیسے اب اُس جوڑے پر سلفر کی پالش ہو گئی ہے اور وہ پہنتے ہیں انکو خارش شروع ہو جائے گی )دوسری طرف مرد بے چارے ، اُنکو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ کونسا جوڑا کتنی عیدوں اور شبراتوں اور شادیوں میں چل رہا ہوتا ہے ، نیا جوڑا پہنتے ہیں اور بکرا عید والے دن عید کی نماز کے بعد اُس چٹے جوڑے کو رَتا لال کر دیتے ہیں بکرے اور بیڑے کے خون سے ، یہ تو تب پتہ چلتا ہے کہ نیا جوڑا تھا جب اچانک بیوی یا ماں کا سامنا ہو جائے اور ایک دم آواز آئے ،،،،،،،،، ہااااااااااائےےےےےےےےےےےےےےے نئے جوڑے کا کیا کر دیااااااااااااااااا، اب اس کو کون دھوئےےےےےے گااااااا ؟؟؟
ایک بات عورتوں کے جوڑوں کے بارے میں مشہور ہے کہ جب بھی کوئی خاتون الماری کھولتی ہے تو کوئی جوڑا نہیں ہوتا اُس کے پاس پہننے کے ...لیئے ، نہ ہی نیا جوڑا رکھنے کی جگہ ہوتی ہے الماری میں .
جہاں بات جوڑے کی ہے تو ظاہر ہے کہ کپڑوں کے ساتھ میچ کرتے ہوئے جوتے ، چوڑیاں ، اور پتہ نہیں کیا کیا کیا میچ کرنا چاہیئے ایسے لگتا ہے جیسے پاکستانی ڈیزائن کا ٹرک تیار ہو رہا ہو ۔۔۔۔۔۔۔
لیکن اگر ایک خاتون دوسری خاتون کو اپنے جیسا جوڑا پہنے دیکھ لے تو اُسکے پاؤں تلے سے زمین نکل جاتی ہے ، اور نارملی وہ ایک دوسرے کی دُشمن بن جاتی ہیں ، یہ دیکھو ، ہر جگہ میری نقل کر کے چلی آتی ہے ( وغیرہ وغیرہ )
خاص طور پر اگر کسی خواجہ سرا کو اپنے سے میچ کرتا ہوا جوڑا پہنے ہوئے دیکھ لیں تو یہ تو شرم کے مارے زمین میں ہی دھنس جاتی ہیں ، وہ تو بے شرمی زندہ باد کہ ، آئندہ وہ جوڑا چھوڑ کر نیا جورا خرید لیتی ہیں ، ( ظاہر ہے خریداری تو ہر عید، ہر شادی ،، ہر بارات ، ہر ولیمے ، ہر منگنی ، ہر مہندی ہر سالگرہ اور وغیرہ وغیرہ موقع پر کرنی ان کا فرض سمجھو ، اور ایک جوڑا جب پہن لیا تو دوبارہ اُسکو پہننا ایسا سمجھتی ہیں جیسے اب اُس جوڑے پر سلفر کی پالش ہو گئی ہے اور وہ پہنتے ہیں انکو خارش شروع ہو جائے گی )دوسری طرف مرد بے چارے ، اُنکو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ کونسا جوڑا کتنی عیدوں اور شبراتوں اور شادیوں میں چل رہا ہوتا ہے ، نیا جوڑا پہنتے ہیں اور بکرا عید والے دن عید کی نماز کے بعد اُس چٹے جوڑے کو رَتا لال کر دیتے ہیں بکرے اور بیڑے کے خون سے ، یہ تو تب پتہ چلتا ہے کہ نیا جوڑا تھا جب اچانک بیوی یا ماں کا سامنا ہو جائے اور ایک دم آواز آئے ،،،،،،،،، ہااااااااااائےےےےےےےےےےےےےےے نئے جوڑے کا کیا کر دیااااااااااااااااا، اب اس کو کون دھوئےےےےےے گااااااا ؟؟؟
ایک بات عورتوں کے جوڑوں کے بارے میں مشہور ہے کہ جب بھی کوئی خاتون الماری کھولتی ہے تو کوئی جوڑا نہیں ہوتا اُس کے پاس پہننے کے ...لیئے ، نہ ہی نیا جوڑا رکھنے کی جگہ ہوتی ہے الماری میں .
جہاں بات جوڑے کی ہے تو ظاہر ہے کہ کپڑوں کے ساتھ میچ کرتے ہوئے جوتے ، چوڑیاں ، اور پتہ نہیں کیا کیا کیا میچ کرنا چاہیئے ایسے لگتا ہے جیسے پاکستانی ڈیزائن کا ٹرک تیار ہو رہا ہو ۔۔۔۔۔۔۔
جس پر اتنا سامان لگ جاتا ہے تیاری میں اور ٹرک تو پھر ایک بار تیار ہو جائے تو آئندہ 20، سے تیس سال کے لیئے خرچہ نہیں ہوتا لیکن خواتین تو تیار ہونے کے بعد پھر سے تیار ہونا شروع ہو جاتی ہیں ، جیسے ٹی وی میں ایک اداکار کبھی ایک سیاست دان بن کر آ جاتا ہے کبھی دوسرا،، اور دوسرے تیسرے سب سیاستدانوں کی آواز اور شکل میں ایک ہی اداکار کو فِٹ کر دیا جاتا ہے ، ویسے ہی ہر بار نئے ڈیزائن اور نئے اوزاروں کے ساتھ ایک ہی خاتون نئے جوڑے ، جوتے ، چوڑی ، گھڑی ، بالی ، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں فِٹ ہوتی جاتی ہے ( اس سب کا یہ مطلب نہیں کہ میں سارا دن خواتین کا مُطالعہ ہی کرتا رہیتا ہوں یہ سائیکی ہے خواتین کی )
www.fb.com/SHAKEEL93253
ムハンマド シャキール
No comments:
Post a Comment