Wednesday, 8 October 2014
Monday, 6 October 2014
خواتین کے کپڑے
ایک گروپ میں پوسٹ دیکی جس میں ایک خاتون دیگر خواتین سے پوچھ رہی ہیں کہ اپنے اپنے ڈریس ( عید کے جوڑے ) کا رنگ بتائیں ، تا کہ وہ دیکھ سکیں کہ کِس کِس کے رنگ میچ کر رہے ہیں
عورتیں ایک ایسی مخلوق ہیں جو کسی حال میں خوش نہیں ہوتیں ، انکی خواہش ہوتی ہے کہ وہ ایک دوسرے سے میچنگ والے کپڑے پہنیں ، لیکن ساتھ ہی یہ خواہش بھی ہوتی ہے کہ کوئی اِن جیسا جوڑا کپڑوں کا نہ پہن لے ،، کبھی دو مرد اگر ایک پارٹی میں ایک جیسے کپڑے پہنے ہوئے ہوں تو وہ عموماً ایک دوسرے کو دیکھ کر مُسکُرا دیتے ہیں اور کبھی کبھار سلام دُعا اور اچھے دوست بھی بن جاتے ہیں.
لیکن اگر ایک خاتون دوسری خاتون کو اپنے جیسا جوڑا پہنے دیکھ لے تو اُسکے پاؤں تلے سے زمین نکل جاتی ہے ، اور نارملی وہ ایک دوسرے کی دُشمن بن جاتی ہیں ، یہ دیکھو ، ہر جگہ میری نقل کر کے چلی آتی ہے ( وغیرہ وغیرہ )
خاص طور پر اگر کسی خواجہ سرا کو اپنے سے میچ کرتا ہوا جوڑا پہنے ہوئے دیکھ لیں تو یہ تو شرم کے مارے زمین میں ہی دھنس جاتی ہیں ، وہ تو بے شرمی زندہ باد کہ ، آئندہ وہ جوڑا چھوڑ کر نیا جورا خرید لیتی ہیں ، ( ظاہر ہے خریداری تو ہر عید، ہر شادی ،، ہر بارات ، ہر ولیمے ، ہر منگنی ، ہر مہندی ہر سالگرہ اور وغیرہ وغیرہ موقع پر کرنی ان کا فرض سمجھو ، اور ایک جوڑا جب پہن لیا تو دوبارہ اُسکو پہننا ایسا سمجھتی ہیں جیسے اب اُس جوڑے پر سلفر کی پالش ہو گئی ہے اور وہ پہنتے ہیں انکو خارش شروع ہو جائے گی )دوسری طرف مرد بے چارے ، اُنکو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ کونسا جوڑا کتنی عیدوں اور شبراتوں اور شادیوں میں چل رہا ہوتا ہے ، نیا جوڑا پہنتے ہیں اور بکرا عید والے دن عید کی نماز کے بعد اُس چٹے جوڑے کو رَتا لال کر دیتے ہیں بکرے اور بیڑے کے خون سے ، یہ تو تب پتہ چلتا ہے کہ نیا جوڑا تھا جب اچانک بیوی یا ماں کا سامنا ہو جائے اور ایک دم آواز آئے ،،،،،،،،، ہااااااااااائےےےےےےےےےےےےےےے نئے جوڑے کا کیا کر دیااااااااااااااااا، اب اس کو کون دھوئےےےےےے گااااااا ؟؟؟
ایک بات عورتوں کے جوڑوں کے بارے میں مشہور ہے کہ جب بھی کوئی خاتون الماری کھولتی ہے تو کوئی جوڑا نہیں ہوتا اُس کے پاس پہننے کے ...لیئے ، نہ ہی نیا جوڑا رکھنے کی جگہ ہوتی ہے الماری میں .
جہاں بات جوڑے کی ہے تو ظاہر ہے کہ کپڑوں کے ساتھ میچ کرتے ہوئے جوتے ، چوڑیاں ، اور پتہ نہیں کیا کیا کیا میچ کرنا چاہیئے ایسے لگتا ہے جیسے پاکستانی ڈیزائن کا ٹرک تیار ہو رہا ہو ۔۔۔۔۔۔۔
لیکن اگر ایک خاتون دوسری خاتون کو اپنے جیسا جوڑا پہنے دیکھ لے تو اُسکے پاؤں تلے سے زمین نکل جاتی ہے ، اور نارملی وہ ایک دوسرے کی دُشمن بن جاتی ہیں ، یہ دیکھو ، ہر جگہ میری نقل کر کے چلی آتی ہے ( وغیرہ وغیرہ )
خاص طور پر اگر کسی خواجہ سرا کو اپنے سے میچ کرتا ہوا جوڑا پہنے ہوئے دیکھ لیں تو یہ تو شرم کے مارے زمین میں ہی دھنس جاتی ہیں ، وہ تو بے شرمی زندہ باد کہ ، آئندہ وہ جوڑا چھوڑ کر نیا جورا خرید لیتی ہیں ، ( ظاہر ہے خریداری تو ہر عید، ہر شادی ،، ہر بارات ، ہر ولیمے ، ہر منگنی ، ہر مہندی ہر سالگرہ اور وغیرہ وغیرہ موقع پر کرنی ان کا فرض سمجھو ، اور ایک جوڑا جب پہن لیا تو دوبارہ اُسکو پہننا ایسا سمجھتی ہیں جیسے اب اُس جوڑے پر سلفر کی پالش ہو گئی ہے اور وہ پہنتے ہیں انکو خارش شروع ہو جائے گی )دوسری طرف مرد بے چارے ، اُنکو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ کونسا جوڑا کتنی عیدوں اور شبراتوں اور شادیوں میں چل رہا ہوتا ہے ، نیا جوڑا پہنتے ہیں اور بکرا عید والے دن عید کی نماز کے بعد اُس چٹے جوڑے کو رَتا لال کر دیتے ہیں بکرے اور بیڑے کے خون سے ، یہ تو تب پتہ چلتا ہے کہ نیا جوڑا تھا جب اچانک بیوی یا ماں کا سامنا ہو جائے اور ایک دم آواز آئے ،،،،،،،،، ہااااااااااائےےےےےےےےےےےےےےے نئے جوڑے کا کیا کر دیااااااااااااااااا، اب اس کو کون دھوئےےےےےے گااااااا ؟؟؟
ایک بات عورتوں کے جوڑوں کے بارے میں مشہور ہے کہ جب بھی کوئی خاتون الماری کھولتی ہے تو کوئی جوڑا نہیں ہوتا اُس کے پاس پہننے کے ...لیئے ، نہ ہی نیا جوڑا رکھنے کی جگہ ہوتی ہے الماری میں .
جہاں بات جوڑے کی ہے تو ظاہر ہے کہ کپڑوں کے ساتھ میچ کرتے ہوئے جوتے ، چوڑیاں ، اور پتہ نہیں کیا کیا کیا میچ کرنا چاہیئے ایسے لگتا ہے جیسے پاکستانی ڈیزائن کا ٹرک تیار ہو رہا ہو ۔۔۔۔۔۔۔
جس پر اتنا سامان لگ جاتا ہے تیاری میں اور ٹرک تو پھر ایک بار تیار ہو جائے تو آئندہ 20، سے تیس سال کے لیئے خرچہ نہیں ہوتا لیکن خواتین تو تیار ہونے کے بعد پھر سے تیار ہونا شروع ہو جاتی ہیں ، جیسے ٹی وی میں ایک اداکار کبھی ایک سیاست دان بن کر آ جاتا ہے کبھی دوسرا،، اور دوسرے تیسرے سب سیاستدانوں کی آواز اور شکل میں ایک ہی اداکار کو فِٹ کر دیا جاتا ہے ، ویسے ہی ہر بار نئے ڈیزائن اور نئے اوزاروں کے ساتھ ایک ہی خاتون نئے جوڑے ، جوتے ، چوڑی ، گھڑی ، بالی ، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں فِٹ ہوتی جاتی ہے ( اس سب کا یہ مطلب نہیں کہ میں سارا دن خواتین کا مُطالعہ ہی کرتا رہیتا ہوں یہ سائیکی ہے خواتین کی )
www.fb.com/SHAKEEL93253
ムハンマド シャキール
Thursday, 2 October 2014
Saturday, 20 September 2014
سوال: جنت میں مردوں کو حوریں ملیں گی تو عورتوں کے لیے کیا؟
سوال: جنت میں مردوں کو حوریں ملیں گی تو عورتوں کے لیے کیا؟
جنت میں عورت کی شادی اللہ تعالیٰ اس کے دنیا کے شوہر سے کرے گا، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ رَبَّنَا وَأَدۡخِلۡهُمۡ جَنَّٰتِ عَدۡنٍ ٱلَّتِي وَعَدتَّهُمۡ وَمَن صَلَحَ مِنۡ ءَابَآئِهِمۡ وَأَزۡوَٰجِهِمۡ وَذُرِّيَّٰتِهِمۡۚ إِنَّكَ أَنتَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ﴾--الغافر:8
﴿ رَبَّنَا وَأَدۡخِلۡهُمۡ جَنَّٰتِ عَدۡنٍ ٱلَّتِي وَعَدتَّهُمۡ وَمَن صَلَحَ مِنۡ ءَابَآئِهِمۡ وَأَزۡوَٰجِهِمۡ وَذُرِّيَّٰتِهِمۡۚ إِنَّكَ أَنتَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ﴾--الغافر:8
’’اے ہمارے پروردگار! ان کو ہمیشہ رہنے کی بہشتوں میں داخل کر جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے اور جو ان کے باپ دادا اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے نیک ہوں ان کو بھی، بے شک تو غالب ،حکمت والا ہے۔‘‘
اور اگر کسی عورت نے دنیا میں شادی نہ کی ہوگی تو اللہ تعالیٰ جنت میں اس کی کسی ایسے مرد سے شادی کا انتظام کرے گا جس سے اسے آنکھوں کی ٹھنڈک نصیب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالی نے جنت کی خوبی بتاتے ہوئے فرمایا:
وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَاتَدَّعُونَ ( فصلت: 31)
"تمہارے لیے اس میں وہ ساری چیزیں ہیں جن کی تمہارا نفس خواہش کرے گا اور تمہارے لیے وہ ساری چیزیں ہیں جنہیں تم طلب کروگے" ۔
اس آیت سے ہی جواب مل جاتا ہے کہ عورتوں کے لیے بھی جنت میں ان کے شوہر کا انتظام کیاجائے گا ، اگر ان کی دنیا میں شادی نہ ہوسکی تھی، یاشادی تو ہوئی تھی لیکن اگر شوہرجنت میں نہ جاسکا تو ایسی صورت میں ان کی خواہش کے مطابق…. ایسے جنتی مردوں سے ان کی شادی کردی جائے گی جو دنیا میں شادی شدہ نہیں تھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حدیث کے لفظ عِبَاد میں مرد اور عورت دونوں شامل ہیں، اور اس سلسلے میں شیخ ناصر الدین الالبانی aنے سلسلہ ٔ صحیحہ میں ایک حدیث نقل کی ہے
’’ (جنت میں) عورت (دنیا کے لحاظ سے) آخری خاوند کے ساتھ ہو گی۔‘‘ (الصحیحۃ، حدیث :1281)
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں شادی شدہ عورت جنت میں بھی اپنے خاوند ہی کے ساتھ ہوگی، البتہ جن کی شادی نہ ہوئی یا جن کے خاوند کا فر رہے ، ان کو جنت میں مَردوں کے ساتھ بیاہ دیا جائے گا۔ (دیکھیے: تفسیر روح المعانی : 207/14)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عورتوں کو ان کے خاوند ملیں گے جو ان کے لیے انتہائی راحت کا ذریعہ ہوں گے، کسی اور طرف ان کی نظر نہیں جائے گی بلکہ خیال بھی نہیں آئے گا، مشکوٰة شریف میں ہے" ثم ننصرف إلی منازلنا فیتلقانا أزواجنا فیقلن مرحبًا وأھلا لقد جئت وإن بک من الجمال أفضل مما رزقتنا علیہ "(مشکاة شریف: ۴۹۹) اور بے بیاہی عورت کے متعلق تصریح ہے کہ جس مرد کو وہ پسند کرے گی اس کے ساتھ اس کا نکاح ہوجائے گا، اور اگر موجودہ لوگوں میں سے کسی کو پسند نہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک مرد پیدا کریں گے جو اس کے ساتھ نکاح کرے گا،
(کذا في مجموعة فتاوی للشیخ الکنوی: ج۳ ص۱۵)۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
https://www.facebook.com/PakistaniMuslim.pk
اور اگر کسی عورت نے دنیا میں شادی نہ کی ہوگی تو اللہ تعالیٰ جنت میں اس کی کسی ایسے مرد سے شادی کا انتظام کرے گا جس سے اسے آنکھوں کی ٹھنڈک نصیب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالی نے جنت کی خوبی بتاتے ہوئے فرمایا:
وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَاتَدَّعُونَ ( فصلت: 31)
"تمہارے لیے اس میں وہ ساری چیزیں ہیں جن کی تمہارا نفس خواہش کرے گا اور تمہارے لیے وہ ساری چیزیں ہیں جنہیں تم طلب کروگے" ۔
اس آیت سے ہی جواب مل جاتا ہے کہ عورتوں کے لیے بھی جنت میں ان کے شوہر کا انتظام کیاجائے گا ، اگر ان کی دنیا میں شادی نہ ہوسکی تھی، یاشادی تو ہوئی تھی لیکن اگر شوہرجنت میں نہ جاسکا تو ایسی صورت میں ان کی خواہش کے مطابق…. ایسے جنتی مردوں سے ان کی شادی کردی جائے گی جو دنیا میں شادی شدہ نہیں تھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حدیث کے لفظ عِبَاد میں مرد اور عورت دونوں شامل ہیں، اور اس سلسلے میں شیخ ناصر الدین الالبانی aنے سلسلہ ٔ صحیحہ میں ایک حدیث نقل کی ہے
’’ (جنت میں) عورت (دنیا کے لحاظ سے) آخری خاوند کے ساتھ ہو گی۔‘‘ (الصحیحۃ، حدیث :1281)
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں شادی شدہ عورت جنت میں بھی اپنے خاوند ہی کے ساتھ ہوگی، البتہ جن کی شادی نہ ہوئی یا جن کے خاوند کا فر رہے ، ان کو جنت میں مَردوں کے ساتھ بیاہ دیا جائے گا۔ (دیکھیے: تفسیر روح المعانی : 207/14)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عورتوں کو ان کے خاوند ملیں گے جو ان کے لیے انتہائی راحت کا ذریعہ ہوں گے، کسی اور طرف ان کی نظر نہیں جائے گی بلکہ خیال بھی نہیں آئے گا، مشکوٰة شریف میں ہے" ثم ننصرف إلی منازلنا فیتلقانا أزواجنا فیقلن مرحبًا وأھلا لقد جئت وإن بک من الجمال أفضل مما رزقتنا علیہ "(مشکاة شریف: ۴۹۹) اور بے بیاہی عورت کے متعلق تصریح ہے کہ جس مرد کو وہ پسند کرے گی اس کے ساتھ اس کا نکاح ہوجائے گا، اور اگر موجودہ لوگوں میں سے کسی کو پسند نہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک مرد پیدا کریں گے جو اس کے ساتھ نکاح کرے گا،
(کذا في مجموعة فتاوی للشیخ الکنوی: ج۳ ص۱۵)۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
https://www.facebook.com/PakistaniMuslim.pk
Saturday, 14 December 2013
Sunday, 1 December 2013
sawal: Azan se qabal Darood ka saboot quran aur hadis se dain
as salamu alaikum,mera sawal
azan se qabal darood ka saboot quran aur hadis se.
_______________________________________________
answer
Quran-e-Paak aur Ahadees-e-Mubarika main kasrat k sath durood perhny ka hukm hai, siwai nijasat ki jaga k illawa uthtey beithy chaltey phirty durood shareef perha jai tou es main koi muman'at nahi hai. Durood-e-Paak jis qadr aur jitni ziada jagaoon aur mawaqon per perha jai itna he ziada acha hai, eshe liay ahl-e-sunnat wal jama'at k haan durood-e-paak ki kasrat ki jaati hai.Azaan Sey Pehly Durood:Yeh baat yaad rukhiyay k azaan sey pehly durood-e-paak perhny per bohat sey ulama ka ijma hai, aur Hadees-e-Pak hai k :"Beyshak ALLAH meri ummat ko gumrahi per jama nahi fermai ga".(Mishkaat Shareef, Page:30)Aur jiss kaam ko musalman acha sumjhaian jo ALLAH k nazdeek bhi acha hai.(Kitaab-al-ma'aat, Page:129)History dekhain tou pata lagta hai k sub sey pehly Salaud Deen Ayubi رحمت اللہ علیہ jo Fatah-e-Makka aur Aashiq-e-Mustafa صلی اللہ علیہ وسلم k ilqabaat sey jaaney jaty hain, inho ney 589 Hijri main apney door-e-hakoomat main Azaan sey pehly Durood perhny ka hukm jaari kia, aur es k bawajood k sultan mosoof bazaat-e-KHUD aalim faazil they, itney saalon main kisi bhi buzurg ney un k es kaam per tanqeed nahi ki bal k un k kaam ko saraha aur apni duaoon sey nawaza.Imam Muhammad Bin Abdul Rehman Sakhawi 902 Hijri k jaleel-ur-Qadr IMAM hain aur Hafiz Ibn-e-Hajr Askalani jo Sahi Bukhari ki mashoor SHARAH likhny waly hain in k shagird hain, yeh fermaty hain k Azaan sey pehly durood shareef perhey sey pehly yeh biddat raij ho chuki thi k loog apny khalifa per salam bheja kerty they, Salaud deen Ayubi ney es buri biddat ko khatam ker k azaan sey pehly durood shareef ko raij kia aur es k MUSTAHAB honey ki daleel nus-e-QURANI sey sabit hai, ALLAH fermata hai "Pus neik kaam karo"(Sura Anbiya, Para:17, Ayat:17), tou pus azaan sey pehly durood perhna aik achi bidat hai jis per ajr-o-sawab hai.(Aqwal-al-badeei, Page:192)
Pehli baat tou yeh k Durood shareef kisi bhi waqt perhna jaiz hai, chahy azaan sey pehly perhain ya baad main, eska zikr Quran-e-kareem main bhi hai.(Sura Ahzaab, Verse:56)Ahadees main aata hai:-AAQA kareem صلی اللہ علیہ وسلم ney fermaya:"Jub tum moazain sey azaan suno tou wo kalimaat dohrao jo wo keh raha hai, aur es k baad MUJH per durood-o-salam perho, aur mery waseely sey dua mango".(Mishkaat Shareef, Page:64)-Hazrat Ibn-e-Abbas رضی الله عنہ ney sura ahzab ki ayat-e-durood ki tafseer es terha sey ki:"Aur her maqaam per durood perho".(Jila-ul-Ifhaan, Page:252)-Arwa Bin Zubair ney bani-e-najr ki aik aurat sey riwayat ki k:"Mera gher MASJID-e-Nabwi k gird taweel tareen hai, Hazrat Bilal رضی الله عنہ mery gher ki chhat per azaan deity, pehly dua karty, durood perhty aur phir Azaan kehty".(Sanan Abi Daood, V:1, Page:77)
Azaan sey Pehly Durood Shareef perhny ko kin kin ulma-e-karaam ney jaiz likha:Es ummat key 4 barey muhadiseen jin ko tamaam ummat manti hai unhon ney azaan sey kabal DAROOD O SALAM jaiz likh:-Hazrat Imam Shurani رحمت اللہ علیہ ny apni tasanef Kashaf al Gama main.-Hazrat Imam Hajar Shafai رحمت اللہ علیہ nay apnay Fatawa Kubra main.-Imam Mula Ali Qari Alehay رحمت اللہ علیہ Mishkao Shareef ki sharah, Sharah Mirkat main.-Hazrat Imam Shami رحمت اللہ علیہ nay Fatawa Shami main azaan sey pehlay aur azaan key bad, ikamat sy pehlay Darood o Salam parhney ko jaiz likha.
واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم
جزاك الله خيرا
Saturday, 12 October 2013
Sunday, 29 September 2013
Wednesday, 11 September 2013
لڑکیاں girls
تحقیق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(کوئی لڑکی اسے پڑھ کر برا سا منہ نہ بنائے۔۔۔۔۔۔)
ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﻟﮍﺍﺋﯽ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﮐﺎ ﺍﺗﻔﺎﻕ ﮨﻮﺍ۔ ﻟﮍﺍﺋﯽ ﮐﮯ ﺍﺧﺘﺘﺎﻡ
ﭘﺮ ﻓﺎﺗﺢ ﺍﻭﺭ ﻣﻔﺘﻮﺡ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺑﺎﻗﺎﻋﺪﮦ ﮨﭽﮑﯿﺎﮞ ﻟﮯ ﮐﮯ ﺯﺍﺭ
ﻭ ﻗﻄﺎﺭ ﺭﻭ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯿﮟ۔
ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﮔﺎﮌﯼ ﭼﻼﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﻣﺤﺘﺎﻁ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻥ ﮐﮯ ﮔﺎﮌﯼ ﺳﮍﮎ ﭘﺮ ﻻﺗﮯ ﮨﯽ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮔﺎﮌﯾﻮﮞ ﻭﺍﻟﮯ ﻓﻮﺭﺍً ﻣﺤﺘﺎﻁ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺻﺮﻑ ﮔﺎﮌﯼ ﭼﻼﻧﺎ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﮔﺎﮌﯼ ﮐﯿﺴﮯ ﭼﻠﺘﯽ ﮨﮯ؟ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻓﺮﺷﺘﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﺍﮔﺮ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﻏﻠﻄﯽ ﺳﮯ ﺍﻧﺠﻦ ﮐﺎ ہڈ ﮐﮭﻮﻝ ﮐﺮ ﺍﻧﺪﺭ ﺟﮭﺎﻧﮏ ﻟﮯ ﺗﻮ ﻓﻮﺭﺍً ﻏﺶ ﮐﮭﺎ ﮐﺮ ﮔﺮ ﭘﮍﮮ۔ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻧﺰﺩﯾﮏ ﮐﺎﺭﺑﻮﺭﯾﮍ ﺍﻭﺭ ﺭﯾﮉﯼ ﺍﯾﭩﺮ ﻣﯿﮟ ﺻﺮﻑ ﺳﭙﯿﻠﻨﮓ ﮐﺎ ﻓﺮﻕ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﮐﯿﺎ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮ ﮔﺎﮌﯼ ﮐﺎ ﭨﺎﺋﺮ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮐﺮﺗﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮨﮯ ۔۔۔۔؟ ﮐﺒﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ! ﮐﺒﮭﯽ ﺩﯾﮑﮭﯿﮟ ﮔﮯ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ !
ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺣﺲِ ﻣﺰﺍﺡ ﮐﺎ ﺧﺎﺻﺎ ﻓﻘﺪﺍﻥ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﻧﻨﺎﻧﻮﯾﮟ ﻓﯿﺼﺪ ﻟﻄﯿﻔﮯ ﺍﻥ ﮐﮯ سرﮐﮯ(بس ذرا سے) ﺍﻭﭘﺮ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ
۔ ﺍﻥ ﮐﺎ ﺍﭘﻨﺎ ﺍﯾﮏ ﻣﺰﺍﺡ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﮐﭽﮫ ﺍﯾﺴﺎ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔
ﺛﻤﯿﻨﮧ ! ﺍﻟﻠﮧ ﮦ ﮦ ﮦ ﮦ ﮦ ﮦ ! ﻣﯿﮟ ﺗﺎﯾﺎ ﺟﺎﻥ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮔﺌﯽ (ﺍﺏ ﭘﺘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﯾﮧ ﺛﻤﯿﻨﮧ ﺳﮯ ﻣﺨﺎﻃﺐ ﮨﯿﮟ ﯾﺎ ﺍﻟﻠﮧ ﺳﮯ )
ﺟﻮﻧﮩﯽ ﺍﻧﺪﺭ ﺩﺍﺧﻞ ﮨﻮﺋﯽ، ﺍﯾﮏ ﺍﺗﻨﺎ ﺑﮍﺍ ﮐﺘﺎ ﺁﮔﮯ ﮐﮭﮍﺍ ﺗﮭﺎ، ﻣﯿﺮﯼ ﺗﻮ ﺟﺎﻥ ﮨﯽ ﻧﮑﻞ ﮔﺌﯽ ۔۔۔ ﮨﺎﮨﺎﮨﺎ ۔۔۔ ﮨﺎﮨﺎﮨﺎ ۔۔۔ ! ﻗﺎﺭﺋﯿﻦ ! ﺍﻟﻠﮧ ﮐﻮ ﺣﺎﺿﺮ ﻧﺎﻇﺮ ﺟﺎﻥ ﮐﺮ ﺑﺘﺎﺋﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮨﻨﺴﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮐﯿﺎ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ؟
ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﻣﺤﺒﻮﺏ ﻣﺸﻐﻠﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﮭﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺩﻟﮩﻦ ﮈﮬﻮﻧﮉﻧﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﻣﺤﺾ " ﻟﮍﮐﮯ ﮐﯽ ﺑﮩﻦ
ﮨﯿﮟ " ﺳﻨﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺗﯿﺲ ﭼﺎﻟﯿﺲ ﮔﮭﺮ ﯾﻮﻧﮩﯽ ﭘﮭﺮ ﭘﮭﺮﺍ ﻟﯿﺘﯽ ﮨﯿﮟ۔ ﺭﺷﺘﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﯽ " ﭨﻮﺭ " ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﻣﮕﺮ ﺟﺐ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﻟﮍﮐﯽ ﺍﻥ ﮐﺎ ﺍﭘﻨﺎ ﺭﺷﺘﮧ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺍﻥ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﺁ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﭼﮭﭙﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺟﮕﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻠﺘﯽ ۔۔۔۔ !
ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻏﻠﻂ ﭘﺮﻭﭘﯿﮕﻨﮉﺍ ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺑﻮﻟﺘﯽ ﺑﮩﺖ ﮨﯿﮟ ! ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﻣﺘﻔﻖ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﮞ۔ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﯽ ﺗﻮ ﻣﺤﺾ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﮐﻮ ﭼﭗ ﮐﺮﻭﺍﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﮔﮭﻨﭩﮧ ﮈﯾﮍﮪ ﮔﮭﻨﭩﮧ ﺑﻮﻝ ﻟﯿﺘﯽ ﮨﮯ۔۔۔ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﭘﮩﻠﯽ ﮐﻮ چپ ﮐﺮﻭﺍﻧﮯ ﮐﮯ ﻭﺍﺳﻄﮯ ﻣﺰﯾﺪ ﮔﮭﻨﭩﮧ ﺩﻭ ﮔﮭﻨﭩﮯ ﺑﻮﻝ ﻟﮯ ﺗﻮ ﺁﺧﺮ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ پرائی ﮨﮯ، ﺑﮭﻼ ﺑﺘﺎﺋﯿﮟ؟ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﯾﮧ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﯾﮧ ﭼﭗ ﮨﻮ ﮔﺌﯿﮟ ﺗﻮ ﺩﻭﺳﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺳﻮﺍﻝ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﻣﻮﻗﻊ ﻣِﻞ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ۔۔۔۔ ﺍﻭﺭ ﻇﺎﮨﺮ ﮨﮯ ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﺳﻮﺍﻝ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻋﻘﻞ ﺩﺭﮐﺎﺭ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ۔۔۔ !
ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺑﮩﺖ ﺟﻠﺪ ﺭﻭ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﯿﮟ۔ ﯾﮧ ﺭﻭﻧﺎ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺩُﮐﮭﯽ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﻋﻼﻣﺖ ﻧﮩﯿﮟ، ﺩﺭﺍﺻﻞ ﯾﮧ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮑﺴﺮﺳﺎﺋﺰ ﮨﮯ۔ ﺳﺎﺭﮮ ﺩﮐﮫ ﺁﻧﺴﻮﺅﮞ ﮐﮯ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻓﻮﺭﺍً ﻧﮑﺎﻝ ﺑﺎﮨﺮ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﯿﮟ۔۔۔۔ ﭘﻠﮏ ﺟﮭﭙﮑﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﺩِﻝ ﮐﺎ ﺑﻮﺟﮫ ﮨﻠﮑﺎ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺑﮭﻠﯽ ﭼﻨﮕﯽ۔۔۔ !
ﺟﯿﺴﮯ ﮐُﭽﮫ ہوا ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ۔۔۔ ﺟﺒﮑﮧ مرد حضرات ﺑﯿﭽﺎﺭﮮ ﻏﻢ ﺳﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﻟﮕﺎﺋﮯ ﺑﺮﺳﻮﮞ ﺳﻠﮕﺘﮯ ﺭﮨﺘﮯ ہیں.
.
.
نشاطؔ
Saturday, 17 August 2013
Monday, 12 August 2013
Subscribe to:
Posts (Atom)