منی لانڈرنگ کیس: لندن پولیس کو ثبوتوں پر مبنی انتہائی اہم شہادت مل گئی،اہم شخصیت کی باضابطہ گرفتاری متوقع
منی لانڈرنگ کیس میں میٹرو پولیٹن پولیس کو ایک انتہائی اہم شہادت مل گئی ہے یہ شہادت ثبوتوں پر مبنی ہے جبکہ گزشتہ روز میٹرو پولیٹن پولیس کی طرف سے گرفتار ہونیوالے ایک ملزم سے پولیس کو انتہائی اہم معلومات ملی ہیں جن میں مالی معاملات ‘ بنک اکاﺅنٹس اور منی لانڈرنگ کیس کے متعلق دیگر انتہائی اہم شواہد موجود ہیں۔ پولیس نے تمام ثبوت اپنے قبضہ میں لے لیے ہیں جبکہ بتایا گیاکہ یہ تمام ثبوت منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت ثابت ہو سکتے ہیں اور ملزم کو تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی پر چپ لگا کر چھوڑ دیا گیا ہے ۔بدھ کو گرفتار ہونے والے اس ملزم نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ اس منی لانڈرنگ کیس میں میٹرو پولیٹن پولیس کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس شخص کا نام تو معلوم نہیں ہو سکا مگر یہ معلوم ہوا ہے کہ وہ پاکستانی نژاد برطانوی شہری ہے ۔علاوہ ازیں منی لانڈرنگ کیس میں میٹرو پولیٹن پولیس آئندہ 72گھنٹوں کے دوران ایک انتہائی اہم شخصیت کو باضابطہ طور پر گرفتار کر لے گی اوراس سلسلہ میں پولیس نے تمام ثبوت اکٹھے کر لیے ہیں اور ایک ڈاکو منٹری تیار کر کے کراﺅن پراسیکیوشن سروس کو فراہم کر دی گئی ہے ۔برطانوی ذرائع ابلاغ نے اس امر کا انکشاف کیا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم دورہ پاکستان کے بعد برطانوی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان انتہائی خصوصی اہمیت کا حامل تھا۔ وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد سے الطاف حسین کے بارے میں برطانوی پولیس کی تحقیقات کی پیش رفت سے آگاہ کیا اور ان سے تعاون کی اپیل کی۔ چوہدری نثار احمد نے برطانوی وزیر خارجہ کو پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں اور وزارت داخلہ کی طرف سے پوری حمایت کا یقین دلایا اورباور کیاجا رہا ہے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ی کے بعد ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے بارے میں بھی پیش رفت کی جائیگی ۔اے پی ایل برطانیہ کے صدر مسٹر امجد ملک نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں 14سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے اور اگر اس کیس میں ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے خود کو بے گناہ تصور کرنے کے لیے زور لگایا اور عدالت میں یہ موقف اختیار کیا کہ وہ ناٹ گلٹی ہیں تو کیس کا فیصلہ ہونے میں چند ماہ لگ سکتے ہیں اور اگر الطاف حسین اس کیس میں گناہ گار ثابت ہوئے تو کیس کے تمام اخراجات اور ججوں کی تنخواہیں الطاف حسین کو ادا کرنا پڑینگی ۔یادرہے کہ برطانوی پولیس تمام شواہد اکٹھے ہونے سے پہلے کسی کومشتبہ قراردیکر حراست میں لیتی ہے اور نہ ہی اُس کی شناخت ظاہر کی جاتی ہے۔
( POST HAS BEEN COPIED )
No comments:
Post a Comment